میں گھر بسانا چاہتی ہوں ہفتہ، 30 مئی، 2020
پاکستانی معاشرے کی بہت ساری خواتین کی دکھ بھری کہانی
پاکستانی معاشرے کی بہت ساری خواتین کی کہانی |
میں بیوی ہوں اس لئے میں نے اپنی ضد انا بلکہ عزت نفس تک کھو دی ہے کیونکہ میں گھر بسانا چاہتی ہوں.
میں جب بیٹی تھی ناں تو بہت ضدی تھی۔
انتہا کی انا پرست اپنی کسی دوست (لڑکی) سے ناراض ہوتی تو دوبارہ آنکھ اٹھا کر نہ دیکھتی اس کی طرف جب تک مجھے منا نہ لیا جاتا اور جب تک میرا غصہ ختم نہ ہو جاتا.
ابو سے روٹھ جاتی تھی
ابو کا دل بیٹھ جاتا تھا۔
ابو پتہ نہیں کن کن طریقوں سے مناتے تھے۔میری پسند کی چیزیں لا کر دیتے۔۔کبھی چاکلیٹ۔۔کبھی گلاب کا پھول ہاتھوں میں تھامے آتے.
امی سے روٹھ جاتی تھی تو امی پیچھے پیچھے پھرا کرتیں۔۔۔ کھانا کھا لو میرا بیٹا ۔۔ کھانا کھا لو...
لیکن اب میں بیوی ہوں.
میں نے اپنی ضد ۔۔انا۔۔۔ بلکہ عزت نفس تک کھو دی ہے کیونکہ میں گھر بسانا چاہتی ہوں...
میں سب کام کرتی ہوں اور جب تھک ہار کر بیٹھ جاتی ہوں تو بات بے بات میری بے عزتی کی جاتی ہے۔۔۔۔۔مجھ سے بلا وجہ ناراض ہوا جاتا ہے...
میں صبح سے شام تک بیماری میں کچھ بھی نہ کھاؤں تو کوئی نہیں پوچھتا کہ تم نے آج کچھ کھایا؟؟؟ کچھ کھاؤ گی؟؟
میں میکے ملنے جانے کی بات کروں تو سب کے منہ بن جاتے ہیں۔۔۔۔۔ میں جب تھک ٹوٹ کر رات کو بستر پر لیٹتی ہوں تو ماں تم یاد آتی ہو...
پاکستانی معاشرے میں ہر پانچ میں سے چار خواتین کی یہ کہانی ہے۔۔۔۔ برائے مہربانی اپنے گھر میں نظر دوڑائیں ۔۔کہیں ہم انجانے میں خوشیوں کی بجائے غم تو نہیں بانٹ رہے؟؟؟؟؟؟ بیٹیوں کا احساس کریں۔ اپنی ہوں یا غیر ہوں۔“
0 comment
Hashtag:
#ضروری باتیں
#معاشرہ
#نصیحت
You and others