بابا کا نعم البدل بھی کبھی کوئی نھیں ہو سکتا بدھ، 3 جون، 2020
بابا کا نعم البدل بھی کبھی کوئی نھیں ہو سکتا..
بابا کا نعم البدل بھی کبھی کوئی نھیں ہو سکتا
|
ہم نے اج تک جتنی تحاریر "والدہ " یعنی ماں کی عظمت نوکری گھر بار بیوی بچوں کی فکر..... یہ بیمار پڑنے سے اس لیے نھیں گھبراتے کہ صحت خراب ہو گی، نہیں بلکہ ان کی فکر یہ ہوتی کہ کس طرح میرے بیوی بچے گزارا کریں گے میرے گھر بار کا کیا ہو گا اگر ہمیں کچھ ہو گیا.... یہ اپنی جان اور مال کی پرواہ کیے بغیر بس ہمارے اج ہمارے کل کی فکر میں اپنی صحت اپنی جان گھولتے رہتے ہیں کام کرتے رہتے ہیں...... اور بدلے میں کچھ بھی نہیں مانگتے......اور پھر وقت ا جاتا ہے ان کی ریٹائرمنٹ کا اب یہ اولاد جوان ہو جاتی ہے کچھ نا کچھ کرنے کے قابل ہو جاتی ہے تو یہ اب چاہتے ہیں (جو کہ ہم سب کہ ابا کا حق بھی ہے اور ہمارا فرض بھی )کہ ہم ان کے پاس بیٹھیں ان سے باتیں کریں تو ہمارا دھیان اس وقت اپنی ہی عجیب و غریب مصروفیات کی طرف ہوتا ہے ....... ہم مانیں یا نامانیں کھیں نا کھیں ہم ان کو اگنور کر جاتے ہیں ... اور پھر گھر کا یہ فرد ایک کمرے تک محدود ہو جاتا ہے..... پھر کبھی یہ گھر کہ اندر اپنے لیے کوئی مصروفیت ڈھونڈتے ہیں یا گھر سے باہر کسی پارک میں اکیلے بیٹھ جاتے ہیں...... کوشش کریں اپنی زندگی میں اپنے والد کا بہت خیال رکھیں یہ بھی ہماری والدہ کی طرح ہمارے کل کی فکر میں اپنا اپ ہلکان کرتے ہیں اپنی ضروریات بھی چھپا لیتے ہیں..... بابا کا نعم البدل بھی کبھی کوئی نھیں ہو سکتا..
*🇵🇰اردو تحریریں🇵🇰*
*📜☜ کےوٹس ایپ گروپ میں شامل ہونے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کر یں*
0 comment
Hashtag:
#اخلاقیات
#ضروری باتیں
#نصیحت
You and others