بچوں کا ہوم ورک اور ہماری غلط فہمیاں جمعرات، 28 مئی، 2020
*بچوں کا ہوم ورک اور ہماری غلط فہمیاں۔۔۔۔۔۔*
والدین اور اساتذہ کے لئے یہ تحریر یقناً فائدہ مند ثابت ہو گی۔
ہمارا معاشرہ بچوں کے ہوم ورک کے حوالے سے بھی غلط فہمی کا شکار ہے۔
پہلے تو آتے ہیں استاد کی طرف، استاد ہوم ورک کیسے دیتا ہے اس کے objectives کیا ہوتے ہیں؟
👉🤝🤔🤗
استاد اکثر اوقات ہوم ورک کے لئے وہی کام دیتا ہے جو کلاس میں کروایا جاتا ہے، اس میں reading, writing یا rot learning بھی ہو سکتی ہے۔بچے اس کام کو باآسانی کرلیتے ہیں اور بغیر کسی دلچسپی کے بوجھ سمجھ کر جلدی جلدی ختم کر لیتے ہیں۔
بعض اوقات ہوم ورک ایسا دیا جاتا ہے جس کے بارے میں بچے کا prior knowledge کم یا بالکل نہیں ہوتا اس سے بچہ گھبرا جاتا ہے اور اس مسئلے کا حل نکالنے کی ترکیب سوچتا ہے۔
اب آئیے والدین کی طرف۔ والدین بہت سارے ہوم ورک سے بڑے خوش ہوتے ہیں۔ ان کی نظر میں وہی سکول بہترین ہوتا ہے جو بچوں کو سکول کے بعد بھی رات کو سونے تک مصروف رکھے۔ والدین عموماً مشکل ہوم ورک کو اچھا ہوم ورک سمجھتے ہیں اور بچوں کے ساتھ مل کر ان کے مشکل ہوم ورک کا حل ٹیوشن اکیڈمی سے نکالتے ہیں۔
مندرجہ بالا رویہ تعلیمی نقطہ نظر سے بالکل متضاد ہے۔
ہوم ورک کے اپنے کچھ مقاصد ہیں اگر وہ حاصل نہیں ہو سکتے تو والدین اور اساتذہ کی محنت رائیگاں ہو جاتی ہے۔
ہوم ورک کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ بچہ خود انحصار یعنی آزاد ہو کر کسی موضوع پر گھر میں جا کر کام کرے۔ اسکول میں تو اسے استاد کی مدد حاصل تھی اب اس کی learning تب مکمل ہو گی جب وہ الگ بیٹھ کر سوچے، تجزیہ وتحلیل کرے۔ اس طرح بچے کے اندر بہت سی skills کو develop کیا جاتا اور مختلف processes کے لئے پریکٹس کروائی جاتی ہے۔
اگر والدین بچے کے ہوم ورک میں اس کی پوری مدد کررہے ہیں تو اس کام کے مقاصد فیل ہو جاتے ہیں۔ بچے کی مطلوبہ صلاحیتیں پروان نہیں چڑھ سکتیں۔
آخری بات ہوم ورک کیسا ہونا چاہئے جسے بچے آزادی سے کرسکیں؟؟؟
اس کا مختصر جواب یہ ہے کہ بہترین ہوم ورک وہی ہے جسے بچے باآسانی اور دلچسپی کے ساتھ کریں۔ دلچسپی تب ہی پیدا ہوگی جب کام نیا ہو گا اور بچے کے لیول کے مطابق ہو گا۔
0 comment
Hashtag:
#بچوں کی تربیت
#تعلیم
#ضروری باتیں
#کامیابی
#نصیحت
You and others